پٹنہ، 30/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)بہار میں کوسی ندی کی تباہ کاریوں نے حالات مزید خراب کر دیے ہیں، جس سے سیلاب کی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔ متعدد دریاؤں کے پشتے ٹوٹنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں، جس کے باعث نیپال سے ملحقہ علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ حکام کے مطابق، اتوار کے روز سیتامڑھی کے مدھاکول گاؤں میں باگمتی ندی کا پشتہ ٹوٹ گیا، جبکہ مغربی چمپارن میں گنڈک ندی کے بائیں کنارے کے پشتے کو شدید دباؤ سے نقصان پہنچا، جس کے بعد سیلابی پانی والمیکی ٹائیگر ریزرو میں داخل ہو گیا۔
واضح رہے کہ دریائے کوسی پر بیر پور بیراج سے 6.61 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا، جو 56 سالوں میں سب سے زیادہ خارج ہونے والا پانی ہے۔ سرکاری عہدیدار نے کہا، 'یہ اخراج کی سطح حیران کن ہے، کیونکہ آخری بار زیادہ سے زیادہ 7.88 لاکھ کیوسک پانی 1968 میں چھوڑا گیا تھا۔‘ اسی طرح گنڈک پر والمیکی نگر بیراج سے 5.62 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا جو 2003 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
احتیاطی اقدام کے طور پر عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کوسی بیراج کے قریب ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔گزشتہ دو تین دنوں سے مسلسل بارش کے بعد ریاست بھر میں گنڈک، کوسی، باگمتی، بدھی گنڈک، کملا بالن اور مہانندا، باگمتی اور گنگا کی پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔